گوجرانولا:امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت ملک کی سیاسی تاریخ کی ناکام ترین حکومت ہے۔ وزیراعظم جلسوں میں اعلانات کرنا چھوڑیں، عوام کو ساڑھے تین برسوں کی کارکردگی بتائیں۔
سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم نے قوم سے جو بھی وعدہ کیا اسے پورا نہیں کیا۔ ہماری معاشی پالیسیوں پر فیصلے کابینہ نہیں، آئی ایم ایف کے ہاں ہوتے ہیں۔ 2018ءکے بعد ملک کے زوال کا آغاز ہوا، 2022ءمیں پاکستانی معیشت کا مکمل سقوط ہو چکا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی اداروں کی ڈکٹیشن پر فیصلے ہوتے ہیں اور وزیراعظم کو صرف آگاہ کیا جاتا ہے۔ راتوں رات پٹرول کی قیمت 12روپے بڑھا دی گئی، وزیراعظم نے اوگرا کی سمری واپس کی تو انھیں بتایا گیا کہ آئی ایم ایف کا حکم ہے۔ سقوط ڈھاکا کے وقت ملکی کرنسی کی قدر میں 58فیصد کمی آئی، موجودہ حکومت کے دور میں کوئی جنگ ہوئی نہ کوئی بڑی ایمرجنسی لیکن روپیہ ڈالر کے مقابلہ میں 53فیصد نیچے گر گیا۔ روپے کے زوال کے ساتھ ساتھ موجودہ حکومت کے دور میں اخلاقی زوال بھی آیا اور ادارے بھی تباہ ہوئے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ دیکھ رہا ہوں وزیراعظم اور ان کی ٹیم عوام کا سامنا کرنے کے لیے گھروں سے نہیں نکل سکیں گے۔ سونامی نے ہر شعبہ میں تباہی مچا دی ہے۔ پی پی اور ن لیگ نے ہر موقع پر حکومت کا ساتھ دیا۔
انہوں نے کہا کہ منی بجٹ سینیٹ سے پاس ہوا تو اپوزیشن بتائے اس نے کیا کیا؟ کل اوگرا بل پاس ہوا تو سینیٹ میں اپوزیشن غائب تھی۔ ایوان بالا میں اپوزیشن کی اکثریت ہے، لیکن اس کے باوجود حکومتی بل سینیٹ سے پاس ہو جاتے ہیں۔ ملک میں عدالتوں کے دروازے سونے کی چابی سے کھلتے ہیں، عام طالب علم کے لیے تعلیم کا حصول ناممکن ہو گیا۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ میڈیکل کی ڈگری حاصل کرنے کے لیے 80لاکھ روپے درکار ہیں۔ پاکستان کو اسلامی نظام چاہیے۔ انسانیت کی کامیابی کے لیے اسلام ہی واحد ذریعہ ہے۔ جماعت اسلامی کو اقتدار ملا تو سود کا خاتمہ کریں گے اور ملک میں قرآن و سنت کا نظام لائیں گے۔
Comments are closed.