اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک کی موجودہ بدحالی کے ذمہ دار بھٹو اور شریف خاندان ہیں، ہمارا مقابلہ دو ایسے خاندانوں سے ہے جو دولت سے مالامال ہیں۔
غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اکثر لوگ پیسہ بنانے کیلئے سیاست میں آتے ہیں، کرپشن ملک کو تباہ کر دیتی ہے، غریب ممالک کی غربت کی وجہ کرپٹ حکمران ہیں، میری سیاست کا مقصد پاکستان کو کرپٹ حکمرانوں سے پاک کرنا ہے، میری سیاست کا مقصد پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہے، میرے پاس سب کچھ تھا، سیاست کو مشن کے طور پر اپنایا، میں نے اپنی زندگی میں کئی اتار چڑھاؤ دیکھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ میری ساری جدوجہد کرپٹ اشرافیہ کیخلاف ہے، کوشش ہے پاکستان کو فلاحی ریاست بناؤں، ہمارا مقابلہ دو ایسے خاندانوں سے ہے جو دولت سے مالامال ہیں، بھٹو اور شریف خاندان نے وسائل کا ناجائز استعمال کیا، پاکستان پر 2 کرپٹ خاندانوں نے حکومت کی۔
اسلاموفوبیا کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اقوام متحدہ میں اپنی پہلی تقریر میں اسلاموفوبیا کے مسئلے کو اٹھایا، مسلم حکمرانوں کو مل کر مغرب کو بتانا چاہیئے ہمیں حضرت محمدؐ سے کتنا لگاؤ ہے، دہشتگردی کا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں، دہشتگردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، ہمارے نبی اکرم ﷺ پوری انسانیت کیلئے رحمت بن کر آئے، نبیؐ کی تعلیمات کو عام کرنے کیلئے رحمت اللعالمین اتھارٹی بنائی، چاہتا ہوں نبیؐ نوجوان نسل کے رول ماڈل ہوں، ہمارے ملک میں لوگ رسولؐ سے بہت زیادہ محبت اور لگاؤ رکھتے ہیں، کوئی بھی معاشرہ قانون کی حکمرانی کے بغیر مہذب نہیں بن سکتا، دل، انصاف، قانون کی حکمرانی مہذب معاشروں کی بنیادی اقدار ہیں۔
انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں بحران سے شدت پسند تنظیمیں فائدہ اٹھا سکتی ہیں، عالمی برادری نے افغان عوام کی مدد نہ کی تو خطے میں بحران پیدا ہو سکتا ہے، افغانستان کے ساتھ پاکستان کی 2600 کلو میٹر لمبی سرحد ہے، افغانستان کے معاملے میں پاکستان مشکل صورتحال سے دوچار ہے، نائن الیون کے واقعے میں کوئی افغان ملوث نہیں تھا، افغانستان میں صورتحال خراب ہوئی تو پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوگا، افغانستان کی امداد کیلئے عالمی برادری کو آگے آنا چاہیئے، افغانستان میں 2001 سے بھی زیادہ بدتر صورتحال پیدا ہوگئی، افغان حکومت کے مزاحمت کے بغیر ہتھیار ڈالنے پر امریکا شدید غم وغصہ میں ہے، افغانستان میں جو کچھ ہوا اس کے بعد امریکا صدمے میں ہے، پاکستان میں پہلے ہی 30 لاکھ افغان پناہ گزین موجود ہیں، ہم نے بڑی تعداد میں افغان پناہ گزینوں کو جگہ دی۔
عمران خان نے کہا کہ بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دیں گے، بھارت میں انتہا پسندوں کی حکومت ہے، بھارت اگر حملہ کرے گا تو پاکستان پوری قوت سے جواب دے گا، بھارتی وزیرداخلہ نے پاکستان کیخلاف سرجیکل اسٹرائیک کی دھمکی دی، مسلم ممالک کے بھارت کیساتھ اپنے تعلقات ہیں، ان سے کچھ زیادہ توقع نہیں کرسکتے، بھارت کے لوگ باشعور ہیں مگر وہاں جنونیوں کی حکومت ہے، بھارت میں بی جے پی کی فاشسٹ حکومت ہے، بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں 80 لاکھ کشمیری کھلی جیل میں رہ رہے ہیں، 9 لاکھ بھارتی فوج نے کشمیریوں کو کھلی جیل میں قید کر رکھا ہے۔
Comments are closed.