گورنر بینک دولت پاکستان ڈاکٹر رضا باقر نے کہا ہے کہ عالمی اسلامی مالی خدمات کی صنعت میں ڈجیٹل انقلاب لانا اس کی ترقی کے لیے ضروری ہوگیا ہے اور اس حوالے سے خدمات کی انجام دہی کے اختراعی طریقوں پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے جو آج کے ٹیکنالوجی پسند اور آسانی کے خواہاں صارفین کی توقعات کے مطابق ہو۔
وہ جدہ میں سعودی عرب کے مرکزی بینک کی میزبانی میں منعقد ہونے والی 15 ویں اسلامک فنانس سروسز بورڈ (آئی ایف ایس بی) سمٹ 2021 سے خطاب کررہے تھے۔ سمٹ کا موضوع ”اسلامی مالیات اور ڈجیٹل انقلاب: اختراع اور لچک کے مابین توازن“ تھا۔ ڈاکٹر رضا باقر، جو آئی ایف ایس بی کے ڈپٹی چیئرمین ہیں، ’اسلامی مالی خدمات کا ڈجیٹل انقلاب: مواقع، چیلنجز اور پالیسی مضمرات‘ پر ایک سیشن کی صدارت کررہے تھے۔
سمٹ میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین، انڈونیشیا ، عمان اور لیبیا کے مرکزی بینکوں کے گورنرز شامل تھے۔مالیات کی صورت حال میں تیزی سے ہونے والی ڈجیٹلائزیشن کے پیش نظر گورنر اسٹیٹ بینک نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی مالی صنعت کو بھی کارکردگی بہتر بنانے، وساطت (intermediation) کی لاگت کو کم کرنے اور معاشرے کے وسیع تر طبقات تک رسائی بڑھانے کے لیے مالی خدمات کو ڈجیٹائز کرنے اور اپنے طریقہ ہائے کار میں بڑی تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی مالی خدمات کی ڈجیٹلائزیشن سے اسلامی ممالک کے لیے، جہاں بالغ آبادی کی بڑی تعداد بقیہ دنیا کے مقابلے میں بینکاری سہولتوں سے محروم ہے، ایک زیادہ شمولیتی مالی نظام قائم کرنے کے زبردست مواقع حاصل ہوں گے۔
انہوں نے اے اے او آئی ایف آئی اور آئی ایف ایس بی جیسےبین الاقوامی ضابطہ ساز اداروں کی جانب سے فِن ٹیک اور ڈجیٹل بینکاری سے متعلق شریعہ اور محتاطیہ ضوابط کی تشکیل کو اسلامی مالیات کی عالمی صنعت کی تیز رفتار ترقی کے لیے مرکزی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے ہدایت کی کہ خصوصی طور پر ان معیارات پر کام کرنے کے لیے ٹیکنکل ورکنگ گروپ بنایا جائے۔
گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ڈجیٹل محاذ پر پچھلے چند برسوں میں خصوصاً کووڈ 19 کے بعد اسٹیٹ بینک کے اہم اقدامات کا ذکر کیا۔ انہوں نے نیشنل پیمنٹ سسٹم اسٹریٹجی، بینکاری سہولتوں کو صارفین تک پہنچانے کے لیے ڈجیٹل آن بورڈنگ فریم ورک، ڈجیٹل ادائیگیوں کی نمو کو تقویت دینے کے لیے مرچنٹس کی ڈجیٹل آن بورڈنگ اور لاکھوں غیرمقیم پاکستانیوں تک اختراعی بینکاری سہولتیں پہنچانے کے لیے روشن ڈجیٹل اکاؤنٹس کے بارے میں بتایا۔سیشن کے دیگر شرکا نے اس موضوع پر بحث کی کہ ڈجیٹل تبدیلیاں اسلامی مالی صنعت کے لیے کس طرح مفید ہو سکتی ہیں اور بڑے مواقع لا سکتی ہیں جن سے لوگوں کی رسائی، سہولت، تیز رفتار لین دین اور عملی کارگزاری میں اضافہ ہو۔ شرکا نے مالی شعبے کے ضابطہ ساز اداروں کو ضوابط بنانے اور نگرانی کے درپیش ان نئے چیلنجوں پر بھی روشنی ڈالی جو ٹیکنالوجی کی ترقی سے سامنے آ رہے ہیں۔
نیز، انہوں نے ڈجیٹلائزیشن کے مالی جدت طرازی، ارتباط اور استحکام سے متعلق پالیسی مضمرات پر بھی گفتگو کی۔آئی ایف ایس بی کے 15 ویں سربراہ اجلاس 2021 نے مستقبل میں اسلامی مالی نظام کی نمو اور ترقی میں مد دینے کے لیے اس میں اختراع، ٹیکنالوجی اپنانے، رسائی اور پائیداری بڑھانے کے طریقوں پر توجہ دی۔ اجلاس نے تیز رفتار ڈجیٹل ترقی سے ابھرنے والے پالیسی مضمرات بھی اجاگر کیے، نیز پائیداری اور استحکام بہتر بنانے کے لیے مستقبل کے منصوبوں پر بھی غور کیا۔ سربراہ اجلاس میں ضابطہ ساز اور نگرانی کے اداروں کے اعلیٰ سطح کے حکام، سرکاری اہلکار، اسلامی مالی خدمات دینے والے کمرشل اداروں، بین الاقوامی اداروں، کثیر فریقی ترقیاتی بینکوں کے نمائندوں، اساتذہ اور تھنک ٹینک کے افراد یکجا ہوئے۔
Comments are closed.