اٹک: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ دنیا میں سب سے سستا پیٹرول پاکستان میں ہے، غریب عوام پر مہنگائی کے اثرات کا پوری طرح سے احساس ہے، عوام کی مشکلات کم کرنے کیلئے کوشش کررہے ہیں۔
اٹک میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 30سالوں میں یہ 2 خاندان امیر ہو گئے ملک پیچھے چلا گیا، پچھلے 30 سال میں بنگلہ دیش ہم سے آگے نکل گیا، ان 2 خاندانوں نے ملک کو معاشی طور پر بےحد کمزور کردیا، ہر حکومت کی اپنی اپنی ترجیحات ہوتی ہیں، لیکن 30 سال میں پہلی بار کوئی حکومت اگلی نسلوں کا سوچ رہی ہے، مارچ تک پنجاب کے ہر خاندان کے پاس ہیلتھ کارڈ دستیاب ہوگا، نجی سیکٹرکو اسپتال بنانے کے لیے سرکاری زمین سستے داموں پر دیں گے۔
ان کا کہنا تھا ہم 2 یا 3 سال کا نہیں 5 سال کا مینڈیٹ لے کر آئے ہیں، 5 سال بعد فیصلہ ہوگا کہ عام لوگوں کی زندگی بہتر ہوئی یا نہیں، 5 سال میں کمزور طبقے کی زندگی بہتر ہو جائے تو سمجھوں گا کامیاب ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں 2013 میں اتحادی حکومت تھی لیکن 2018 میں ہمیں دو تہائی اکثریت ملی، خیبرپختونخوا میں عام لوگوں کی زندگی بہترہوئی اس لیے دوبارہ ووٹ ملا۔
چینی کی قیمت میں مسلسل اضافے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سندھ میں 3 شوگر ملز کو بند کر دیا گیا، سندھ میں جب شوگر ملز بند ہوئیں تو اس کی وجہ سے چینی کی قلت پیدا ہو گئی اور قیمت 140 روپے پر پہنچ گئی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سندھ میں چینی کی قلت کی وجہ سے پنجاب کی شوگر ملز نے ذخیرہ اندوزی کرنا شروع کر دی، چیف سیکرٹری سے کہا کہ قانون کے تحت تو ذخیرہ اندوزی نہیں ہو سکتی تو انہوں نے بتایا کہ شوگر ملز نے جولائی سے اس قانون کے خلاف اسٹے آرڈر لے رکھا ہے اس لیے ہماری حکومت کچھ نہیں کر سکتی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کمپیٹیشن کمیشن نے شوگر ملز پر 40 ارب روپے کا جرمانہ عائد کر رکھا ہے کیونکہ ان لوگوں نے آپس میں گٹھ جوڑ کر کے چینی کی قیمتیں اوپر کی تھیں، ان ملوں نے اس پر بھی اسٹے آرڈر لے رکھا ہے، پھر یہ بھی پتہ چلا کہ ایف بی آر نے بھی شوگر ملز پر آف بک چینی فروخت کرنے پر 500 ارب روپے کا جرمانہ عائد کر رکھا ہے، اس پر بھی ان لوگوں نے اسٹے آرڈر لیا ہوا ہے۔انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے کہا کہ وزیر قانون پنجاب اور ایڈوکیٹ جنرل سے کہلوا کر فوری طور پر اسٹے آرڈر کو ختم کروایا جائے کیونکہ یہ ظلم ہے ہماری عوام کے ساتھ کہ شوگر مافیا مل کر اربوں روپے کما لیتا ہے اور عوام کی کمر ٹوٹ جاتی ہے اور حکومت جب کچھ کرنے جاتی ہے تو اسٹے آرڈر لے لیا جاتا ہے۔
اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان سے ضلع اٹک کی پی ٹی آئی قیادت نے ملاقات کی، جس میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، وزیرصحت پنجاب یاسمین راشد و دیگر موجود تھے، اراکین پنجاب اسمبلی یاور بخاری، ملک محمد انور، ملک جمشید الطاف و دیگر بھی ملاقات میں شامل تھے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت آئی تو اس وقت مجموعی خسارہ 20 ارب ڈالر تھا، جس کے باعث ہماری معاشی صورتحال مشکل تھی، ہم نے ایک سال میں خسارہ 20 ارب سے کم کر کے ایک ارب ڈالر پر لے آئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا انحصار درآمدات پر ہے اس لیے جب باہر قیمتیں بڑھتی ہی تو یہاں بھی بڑھ جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو برس سے پوری دنیا کو کرونا نے لپیٹ میں لے رکھا ہے، کورونا کے باعث پوری دنیا کی معیشت خسارے میں چلی گئی، تاہم ہماری کامیاب پالیسیوں کی بدولت کورونا کا بہتر انداز میں مقابلہ کیا، بین الاقوامی سطح پر ہماری کامیاب پالیسیوں کی پزیرائی کی گئی،
وزیراعظم نے کہا کہ غریب عوام پر مہنگائی کے اثرات کا پوری طرح سے احساس ہے، حکومت اس وقت 450 ارب کا خسارہ خود سے برداشت کر رہی ہے، صحت کارڈ کا پورے صوبہ پنجاب میں آغاز کرنے لگے ہیں جس کی بدولت غریب گھرانے معیاری علاج کی سہولیات سے مستفید ہو سکیں گے، کامیاب پاکستان پروگرام 20 لاکھ گھرانوں کیلئے سود کے بغیر قرضے فراہم کرے گا۔
Comments are closed.