اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پارٹی سے انتخابی نشان بلے کو چھیننے کے پشاور ہائی کورٹ کے عبوری حکم کے خلاف درخواست نمٹا دی، پی ٹی آئی نے اپنا پٹیشن واپس لے لیا۔
سپریم کورٹ میں کارروائی شروع ہوتے ہی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے یہ موقف اختیار کرتے ہوئے اپنی درخواست واپس لے لی کہ پشاور ہائیکورٹ میں انتخابی نشان ‘بلے’ کی بحالی کے لیے اسی طرح کی ایک اور درخواست کی سماعت کی جا رہی ہے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان نے کہا کہ پارٹی کی درخواست پشاور ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی کے انتخابی نشان ’بلے‘ کو بحال کرنے کی اپیل دائر کی تھی۔
دریں اثنا، جسٹس اعجاز انور اور جسٹس سید ارشد علی پر مشتمل پشاور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے پی ٹی آئی کی درخواست کی سماعت کی جس میں الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کا بیٹ انتخابی نشان کے طور پر الاٹ کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ممکنہ طور پر پشاور ہائیکورٹ آج صبح 11 بجے تک اپنا فیصلہ سنائے گی۔
خیال رہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے انتخابی نشان اور انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق الیکشن کمیشن (ای سی پی) کے 22 دسمبر کے فیصلے کو بحال کیا تھا، جس کے بعد پارٹی سے بلے کا انتخابی نشان چھین لیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی پی ایچ سی کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں چلی گئی تھی۔
Comments are closed.