جمعرات 24؍ربیع الثانی 1445ھ9؍نومبر 2023ء

امتحانات بھی ماحولیات کے لیے خطرناک قرار

لندن: ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امتحان کے لیے کی جانے والی تیاریاں بھی ماحول میں بڑی مقدار میں گرین ہاؤس گیس کے اخراج کا سبب بن رہی ہیں۔

برطانیہ کے دفترِ کوالیفیکیشن اور اِگزیمینیشنز ریگولیشن کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ انگریزی زبان کے جی سی ایس ای کے ایک امتحان کی تیاری، پرنٹنگ، امتحان دینے اور مارکنگ کے عمل کے میں 5.6 کلو گرام کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج ہوتا ہے۔

امتحان کی ایک بیٹھک میں خارج ہونے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ کی یہ مقدار 60 ڈگری سیلسیئس پر واشنگ مشین کو پانچ بار چلانے یا 1.82 کلومیٹر تک پیٹرول پر گاڑی کو چلانے کے برابر ہے۔

کل اخراج کے بڑے حصے کا سبب امتحان دینے آئے طلبا اور موقع پر موجود انتظامیہ ہوتی ہے لیکن جگہ گرم اور روشن کرنے کے انتظامات بھی اہم عوامل میں شامل ہیں۔

رواں برس تقریباً 7 لاکھ 80 ہزار طلبا انگلش لینگوئج جی سی ایس ای امتحان میں بیٹھے اور صرف اس امتحان کی بدولت 4 ہزار 368 ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ ماحول کا حصہ بنی۔

اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق میں دفترِ کوالیفیکیشن نے ان تمام وسائل کا معائنہ کیا جو ایک امتحان کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ معائنے میں امتحانی عمل کے ہر قدم کو یعنی سوالنامہ بنانے سے لے کر امتحانی کاپی تلف کرنے تک کو بغور دیکھا گیا۔

بظاہر لگتا ہے موسم کے حوالے سے اس مسئلے کا سب سے بڑا کردار امتحانی شیٹ  ہوسکتی ہے لیکن حقیقیت میں طلبا اور منتظمین کا امتحانی مرکز میں آنا سب سے اہم وجہ کے طور پر سامنے آئی۔

اس امتحان سے جڑی اخراج کا 50 فی صد سے زائد کا حصہ ٹرانسپورٹ کی صورت میں سامنے آتا ہے۔ 30 فی صد حصہ امتحان کے دن گرمائش اور روشنی کے لیے استعمال ہونے والی توانائی کا ہوتا ہے جبکہ باقی 20 فی صد امتحان کی اسکیننگ اور مارکنگ، اسٹاف کی تربیت اور کاغذوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے اور ذخیرہ کرنے کا ہوتا ہے۔

You might also like

Comments are closed.