غزہ: حماس کے سرکردہ رہنماخالد مشعل نے انکشاف کیا ہے کہ مستقبل قریب میں مسجداقصی کو شہید کرکے اس کی جگہ جلد از جلد ہیکل سلیمانی کی تعمیر کرنے کے لیے اسرائیل نے ضروری اقدام اٹھا لیے تھے، الاقصی طوفان نے اسرائیل کومسجداقصی شہید کرنے سے روک دیا ہے۔
خالد مشعل نے کہاکہ روز اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے اپنے ہم وطن فلسطینی بھائیوں کے جنازے اٹھا رہے تھے،اس صورتِ حال میں القسام بریگیڈ، حماس، الحرک الاسلامیہ اور ایلیٹ فورسز نے الاقصی کی حفاظت کے لیے الاقصی طوفان لانچ کرنے کا فیصلہ کیا ہمارے اقدامی عمل نے اسرائیل کومسجداقصی کو شہید کرنے کے قدم اٹھانے سے روک دیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ مسلم دنیا سے مزید نصرت اور مضبوط موقف اپنانے کی اپیل کرتے ہیں، جنگوں اور آزادی کے لیے مزاحمتی لڑائیوں میں بڑا فرق ہوتا ہے، پہلی قسم کی جنگیں دو یا دو سے زائد ملکوں کے درمیان ہوتی ہیں اور مزاحمتی جنگیں غاصب قوتوں سے آزادی پانے کے لیے عمل میں آتی ہیں،ہم سو سال سے زائد عرصے سے پہلے برطانیہ کو دیئے گئے نام نہاد مینڈیٹ اور پھر صیہونی تسلط سے آزادی کے لیے برسرِپیکار ہیں۔
خالد مشعل کا مزید کہنا تھا کہ یہ مقدس سرزمین کے دفاع اور الاقصی کی بازیابی کی عالمی اور قانونی سطح پر تسلیم شدہ ایک جائز جدوجہد ہے پچھلے عرصے میں صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو اور اس کے ساتھ شامل تشددپسند گروہوں نے طے شدہ تلمودی ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے مسجداقصی کی باقاعدہ بے حرمتی کی ہے،اس دوران دہشت گرد یہودیوں نے مسجد کے احاطے میں آکر مسلمانوں کو چیلنج کیا اور اقصی کی تقسیم کو عملی جامہ پہنانے کے اقدامات شروع کیے گئے مسجداقصی میں مداخلت کرکییہودیوں نے اپنے اوقات عبادات کو نافذ کرنے کی کوشش کی گئی، جو دراصل مسجد اقصی کے انہدام اور اس کی جگہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کے لیے فضا بنانے کا عمل تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس دوران غزہ اور مغربی کنارے پر لوگ اشتعال محسوس کر رہے تھے اور روز اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے اپنے ہم وطن فلسطینی بھائیوں کے جنازے اٹھا رہے تھے۔ اس صورتِ حال میں القسام بریگیڈ، حماس، الحرک الاسلامیہ اور ایلیٹ فورسز نے الاقصی کی حفاظت کے لیے الاقصی طوفان لانچ کرنے کا فیصلہ کیا۔
Comments are closed.