بدھ 12؍شوال المکرم 1444ھ3؍مئی 2023ء

پی ڈی ایم جماعتوں کا توہینِ پارلیمنٹ بل لانے کا فیصلہ

اسلام آباد: حکومتی اتحاد پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں نے توہینِ پارلیمنٹ بل لانے کا فیصلہ کرلیا۔

میڈیا ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کی جماعتوں کے توہینِ پارلیمنٹ بل سے متعلق  قومی اسمبلی استحقاق کمیٹی نے مجوزہ ڈرافٹ کی منظوری دے دی ہے۔ مزید غور کے لیے بل پارلیمانی لیڈرز کو  ارسال کردیا گیا  ہے۔ بل میں توہین پارلیمنٹ پر کسی بھی فرد کو طلب کرنے اور اور سزاوں کاتعین کیا جائے گا۔

قومی اسمبلی کی قواعد ضوابط اور استحقاق کمیٹی  کا ان کیمرہ اجلاس چیئرمین رانا قاسم نون کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں توہین پارلیمنٹ بل کے مسودہ پر تفصیلی غور کے بعد اتفاق کیا گیا۔ دیگر صوبوں کی طرح توہین پارلیمنٹ قانون کو قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور کرایا جائے گا، جس کے بعد پارلیمان کی توہین پرکسی بھی فرد کو طلب کیاجا سکے گا جب کہ توہین پارلیمنٹ کاجرم ثابت ہونےپرسزاؤں کا اطلاق ہوگا۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین کمیٹی رانا قاسم نون نے کہا کہ کمیٹی میں توہین پارلیمنٹ بل لانے کا فیصلہ ہوا ہے اورپی ڈی ایم جماعتوں کا توہین پارلیمنٹ کے بل پر اتفاق ہے۔چند روز میں توہین پارلیمنٹ کا بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جائیگا اور پرائیویٹ ممبر کے طور پر پیش ہوگا۔

چیئرمین  کمیٹی نے کہا کہ توہین پارلیمنٹ کا قانون وقت کی ضرورت ہے،یہ وقت کی ضرورت تھی کافی عرصہ سے کام کر رہے تھے۔ یہ بل پنجاب اسمبلی ،کے پی ،سندھ بلوچستان اسمبلی سے منظور ہوچکا ہے۔ کمیٹی کو فنکشنل اور وقار کو بڑھانے کیلیے توہین پارلمنٹ بل وقت کی ضرورت ہے ۔

رانا قاسم نون نے کہا کہ کوئی بھی شخص توہین پارلیمنٹ کرے گا تو اس کے خلاف سزا ہو گی۔ کسی ادارے کا نام نہیں،توہین پارلیمنٹ کا قانون کسی بھی شخص پر لاگو ہوگا۔  چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ توہین پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے ججز پر بھی لگ سکتا ہے۔ آرٹیکل 68 میں لکھا ہے کہ جج کو طلب کیا جا سکتا ہے۔ آرٹیکل 68پڑھ لیں اس حوالے سے ۔

انہوں نے کہا کہ توہین پارلیمنٹ کا قانون تمام اداروں میں بیٹھی ہوئی شخصیات پر بھی لاگو ہوگا۔ اداروں کے خلاف مہم چلانے والے اوورسیز پاکستانیوں کے خلاف کارروائی کے لیے بھی قانون سازی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

You might also like

Comments are closed.