کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے” حق دو کراچی کو” تحریک دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کردیا اور کہا کہ منگل سے شہر کے سیکڑوں مقامات پر کیمپس لگائے جائیں گے، گلی گلی جائیں گے اور لوگوں کو بتائیں گے کہ ان کے ساتھ مردم شماری میں کیا ہورہا ہے،اہل کراچی سے درخواست ہے کہ ہمیں لڑوانے والوں کے خلاف متحد ہو جائیں،مئیر کراچی جماعت اسلامی ہی کا ہوگا اور آپ ابھی سے قبول کرلیں تو بہترہے ورنہ آپ کو رسوا ہوکر قبول کرنا پڑے گا۔
دفتر جماعت اسلامی کراچی ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ ایک امیر طبقہ ہم پر مسلط ہے۔ مہنگائی کے بوجھ تلے ہمیں اس طبقے نے دبائے رکھا ہے۔ جب کوئی سمت نہ ہو، عوام کا خیال نہ رکھا جائے تو عوام کا یہی حال ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان سب کے پیچھے وڈیرے اور جوڈیشری بھی ہیں۔ اب عوام کو اپنے اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ تین دن پہلے سائٹ میں جو واقع ہواایک راشن کے لیے 12 لوگ جاں بحق ہوگئےاس وقت ہمارا ملک بہت بحرانوں سے گزر رہا ہےاللّہ ہمارے ملک پر رحم فرمائےحکمرانوں کو عقل سلیم ملے یا ان سے جا ن چھوٹ جائے76 سال ایک حکمران طبقہ ملک پر قابض ہےانھوں نے ہمیں جہالت میں رکھامہنگائی میں پھنسایاانہی حکمرانوں نے آئی ایم کے چنگل میں پھنسایا اور عوام کو گروی رکھ دیا ان کی کوئی سمت نہیں جس سبب ملک برباد ہورہا ہےاس میں عدلیہ، فوج، جاگیردار سب شامل ہیں عوام کو اب فیصلہ کرنا ہوگا متحد ہوکر قابضی ٹولے کے خلاف جدوجہد کریں۔
ان کہنا تھاکہ سائٹ ایریا میں جو واقعہ رونما اس سے بڑی کوئی بدقسمتی نہیں راشن کے ایک تھیلے کے لئیے خواتین اور بچے جان جی بازی ہار گئے یہ کوئی مانگنے والے نہیں بلکہ آبادی کے رہنے والے تھے ملک ایسے لوگوں کی بڑی تعداد ہے جو کسی لائن میں نہیں لگ سکتےان سفید پوشوں لوگوں کا کون پرسان ہے؟دنیا بھر میں لوگوں کو ریلیف دیا جاتا ہے یہاں روز اشیاء مہنگی ہورہی ہیں کمشنرز کوئی کام نہیں کررہے صرف حکومت کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں منڈیوں میں جاکر کوئی کارروائی نہیں کی جاتی غریب کا ٹھیلے پلٹ کر دکھایا جاتا ہے کہ بہت کام ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گرمی بڑھی نہیں بجلی کے اضافی چارجز آنا شروع ہوگئےاس بار جو بل آئے گا اس میں چار نت نئے ٹیکسز لگادئیے گئےجس کا بل 5 ہزار آنا چاہئیے اس کا بل 20 ہزار تک پہنچ گیا ہےرمضان المبارک میں گیس کا بحران شدید ہوگیا ہےلوگوں کو سحر و افطار میں گیس نہیں مل رہی ملک میں گیس کے بھرپور زخائر موجود ہیں یہ حکمران طبقہ ہی نئے زخائر کی تلاش نہیں کررہا کس کے کہنے پر گیس نہیں نکالی جارہی؟آر ایل این جی پر قوم لگادیا گیا جس کا کوئی سسٹم نہیں مہنگی ترین گیس بھی اس وقت لوگوں کو میسر نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایک بہت بڑی تعداد ایسی ہے جو سفید پوش ہےجو لمبی لمبی لائنوں میں نہیں لگتے ہیں یہاں پرائس کنٹرول کرنے کے محض دعوے کئے جاتے ہیں یہ صرف حکومت کا آلہ کار بن کر دھاندلی کرتے ہیںڈھیلے والے کو تو الٹ دیتے ہیں منڈی میں نہیں جاتےقانون سارے ہیں لیکن اس پر عمل نہیں ہوتاابھی گرمی ہوئی نہیں ہے اور بجلی کے بل ہزاروں میں آرہے ہیں یہ جو ٹولہ ہے حکمران طبقہ اور سیاسی ٹولہ یہیں لوگ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ شہر میں اسٹریٹ کرائم سر چڑھ کر بول رہا ہےلوٹ مار کرنے والے یہ کون لوگ ہیں؟کرائم کی جب تحقیقات کی جاتی ہے آگے سے پولیس والا نکلتا ہےکیا آئی جی سندھ کو نہیں معلوم کہ کرائم کون کررہا ہے؟ہمیں یک طرفہ بات نہ بتائی جائےایسا لگتا ہے کہ حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہےبس کہتے پھر رہے ہیں کہ مئیر جیالا بنائیں گےآپ نے اسکا کیا کیا؟ جس نے بزرگ شخص کو گولی مار دیاس شہر کو بے یار و مددگار چھوڑ دیا ہےاہل کراچی سے درخواست ہے کہ ہمیں لڑوانے والوں کے خلاف متحد ہو جائیں
انہوں نے مزید کہا کہ اس بجلی کے بحران کی وجہ گیس کی بندش کے پیچھے بھی یہیں لوگ ہیں یہ بہانے کرتے ہیں کہ ہمارے ذخائر ختم ہوگئے ہیں ایل این جی کے اسٹور کرنے کا کوئی انتظام نہیں کیا گیاایک بار پھر ہم مہنگی ایل این جی خریدیں گےسیاست دان ہوں،عدلیہ ہوں، جرنیل ہوں یا بیوروکریٹ ہوں ان سب کے بچے باہر پڑھتے ہیں جاگیرداروں پر بھی نظر رکھنی چاہیےاس بات کا تعین کون کرے گا کہ کس نے عوام کو لائنوں میں لگایاہے؟۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کا عجیب مسلہ ہےابھی کچھ دن پہلے کہہ رہے تھے کہ مردم شماری صحیح ہوئی ہےاب کہہ رہے ہیں کہ اس میں پھر مسلے ہیں اگر یہ مردم شماری صحیح ہو جائے تو ان جاگیرداروں سے نجات مل جائے گی یہاں ملازمتوں میں ڈنڈی ماری جاتی ہےکروڑ ڈیڑھ کروڑ کراچی کی عوام کو نہیں گنا جائے گا تو ہمارے وسائل کم ہوں گےجب گنتی صحیح نہیں ہوگی تو ملازمتیں نہیں ملتیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے لوگوں سے کہتا ہو کہ ایسے لوگوں سے ہوشیار ہو جائیں ان لوگوں سے جنہوں نے ہمیشہ آپ لوگوں کے مینڈیٹ کو بیچا ہےہم تحریک کے لیے کیمپس لگانے جارہے ہیں الیکشن کمیشن ابھی بھی وقت کے کہ اپنا قبلہ درست کرلیں جماعت اسلامی کو کراچی والوں نے بھرپور ووٹ دئیےمئیر جماعت اسلامی کا ہی ہوگا آپ ابھی سے قبول کرلیں تو بہتر ہیں ورنہ آپ نے رسوا ہوکر قبول کرنا پڑے گاحکومت کا کام بازاروں میں قیمتیں کم کرنا ہوتا ہے بچت بازار لگانے کا کام نہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کل سے شہر کے سیکڑوں مقامات پر کیمپس لگائے جائیں گے۔ ہم نے رمضان میں کوئی بجٹ نہیں رکھا ۔ سندھ حکومت نے 15، 20 ارب بڑا بجٹ رکھا جو سمجھ سے بالا ہے۔ حکومت کا کام ہے کہ چیزیں سستی کی جائیں۔ بچت بازار لگانا حکومت کا کام نہیں۔ جماعت اسلامی نفع نقصان سے ہٹ کر کام کرتی ہے تو کیا حکومت نہیں کرسکتی؟۔
Comments are closed.