بدھ یکم شعبان المعظم 1444ھ 22؍فروری 2023ء

آئی ایم ایف معاہدے سے مہنگائی میں اضافہ ہوگا، وزیر اعظم

inflation

اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام سے مشکلات آئیں گی، پوری کوشش ہے کہ پاکستان کو مشکلات سے نکالیں، آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات آخری مراحل میں ہیں۔ آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کردیں، جلد ہی معاہدہ ہوجائے گا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف معاہدے کے نتیجے میں مہنگائی بڑھی ہے، زلزلہ ہو،سیلاب یا قدرتی آفات ہمیشہ غریب آدمی پر بوجھ پڑتاہے، ملک کو آگے بڑھاناہے خوشحالی کی طرف جانا ہے تو پھر اجتماعی کاوشیں کرنا ہوں گی۔

کابینہ اجلا س کے بعد وزراء کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہناتھا کہ آئی ایم ایف معاہدے کے مطابق ہم پروگرام جاری رکھنے کے لیے تمام شرائط کو پورا کریں گے۔ ضمنی فنانس بل میں بڑی کمپنیوں پر ٹیکسز لگائے، بیشتر ٹیکس پرتعیش اشیا پر لگائے گئے ہیں جبکہ آئی ایم ایف کی شرط پر بعض سبسڈیز ختم کی جارہی ہیں۔

ان کہنا تھا کہ ضمنی مالیاتی بجٹ پاس ہوچکا ہے، جس میں تمباکو، لگژری آئٹمز پر ٹیکس لگائے ہیں، زیادہ تر ٹیکس پُرتعیش اشیاء پر لگائے گئے، منی بجٹ میں کوشش کی گئی کہ غریب پر اثر نہ پڑے۔  آئی ایم ایف سے بات کر کے غریبوں کیلیے سبسڈی جاری رکھی ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 25 فیصد اضافہ کررہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ کاش ایسا دن بھی آئے پاکستان آئی ایم ایف کے بغیر ترقی کی راہ پر گامزن ہو۔

وزیراعظم نے کابینہ اجلاس میں ہونے والے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ وفاقی وزرا، وزرائے مملکت، معاونین خصوصی اور مشیروں نے تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ کیا، کابینہ اراکین بے چارے جس طرح پہلے گزارا کرتے تھے ویسے ہی گزارا کریں گے جبکہ گیس ، بجلی اور ٹیلی فون کے بل اپنی جیب سے خود ادا کریں گے۔  کابینہ اراکین سے لگژری گاڑیاں واپس لی جارہی ہیں اور انہیں نیلام کیا جائے گا، جس کے پیسے سرکاری خزانے میں جمع ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ سرکاری افسران کو ناگزیر بیرون ملک دوروں کی اجازت ہوگی، اکنامی کلاس میں سفر، معاون عملے کے جانے اور فائیو اسٹار ہوٹل میں قیام پر پابندی ہوگی، سرکاری افسران سے گاڑیاں واپس لی جائیں گی، جبکہ مستقبل میں غلط استعمال پر کارروائی ہوگی۔ سرکاری افسران کے پاس موجود سیکیورٹی گاڑیاں واپس لی جائیں گی۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بجلی اور گیس کی بچت کیلئے گرمیوں میں دفاتر کھولنے کا وقت صبح ساڑھے 7 بجے  رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کم توانائی سے چلنے والے برقی آلات کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے۔

You might also like

Comments are closed.