اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی)نے گھریلو، کمرشل اور پاور سیکٹرز کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دیدی ہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق ای سی سی نے روس کے ساتھ ایک کروڑ 45 لاکھ 30 ہزار ڈالر مالیت کے قرضے کی ری شیڈولنگ کے معاہدے پر دستخط کی اجازت بھی دے دی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہونے والے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر، وفاقی وزیر برائے بجلی خرم دستگیر خان، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عائشہ غوث ،رکن قومی اسمبلی شاہد خاقان عباسی ا وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ طارق باجوہ، وفاقی سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔
وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار سید مرتضیٰ محمود، وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق مسعود ملک اور گورنر اسٹیٹ بینک ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلاس میں وزارت توانائی کی جانب سے مالی سال 2022-23 کے قدرتی گیس کی فروخت کی قیمتوں کے بارے میں پیش کردہ سمری کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد گھریلو، کمرشل اور پاور سیکٹرز کے لیے 6 ماہ(جنوری تا جون 2023 )کے لیے گیس کی قیمتوں میں نظر ثانی کرتے ہوئے اضافے کی منظوری دیدی ہے۔
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت اقتصادی امور کی جانب سے جی 20 ممالک کے ساتھ قرضوں کی ری شیڈولنگ کے معاہدے پر دستخط کے حوالے سے پیش کردہ سمری کا بھی تفصیلی جائزہ لینے کے بعد منظوری دیدی ہے۔
اجلاس میں کے شرکا کو بتایا گیا کہ کووڈ کے اثرات کم کرنے کے لیے آئی ڈئی اے کے اہل ممالک کے لیے اپریل 2020 میں قرضوں کی ادائیگیاں معطل کرنے اور ری شیڈول کرنے کا اعلان کیا گیا تھا جس کے تحت نہ صرف قرضوں کی اصل رقم بلکہ ان پر عائد سود کی ادائیگی بھی معطل کرنے کا اعلان کیاگیا تھا۔اس سہولت کے تحت پاکستان اب تک 15 قرض دہندہ ممالک کے ساتھ 37 قرضوں کی ری شیڈولنگ کے معاہدوں پر دستخط کرچکا ہے۔
ای سی سی نے اقتصادی امور ڈویژن کو روس کے ساتھ ایک کروڑ 45 لاکھ 30 ہزار ڈالر مالیت کے قرضے کی ری شیڈولنگ کے معاہدے پر دستخط کی اجازت دیدی ہے۔ علاوہ ازیں ای سی سی نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی بجٹری ضروریات پوری کرنے کے لیے بھی40 ارب روپے تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دیدی ہے۔
Comments are closed.