برٹش کولمبیا: ایک تحقیق میں معدومیت کے خطرت دوچار کِلر وہیل کے جسموں میں ’فار ایور کیمیکلز‘ کے بڑی مقدار میں پائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا کے محققین کے مطابق جن وہیل کا مطالعہ کیا گیا ان میں 4-نونِل فِنول(4 این پی) کیمیکل پایا گیا ۔4 این پی کیمیکل اکثر ٹِشو اور کاغذ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے لیکن یہ صابن، کپڑے دھونے کے پاؤڈر اور ٹیکسٹائل کے معاملات میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ کیمیکل پانی کو ٹریٹ کرنے والے پلانٹس یا صنعتی فضلے کے بہاؤ کی صورت میں سمندروں میں داخل ہوسکتا ہے۔ چوں کہ کِلر وہیلز غذائی کڑی میں سب سے اوپر ہوتی ہیں، اس لیے وہ اس کیمیکل سے آلودہ چھوٹی حیاتیات کو کھا جاتی ہیں۔
تحقیق میں محققین نے برٹش کولمبیا کے جنوب مغربی ساحل پر رہنے والی اورکا(کِلر وہیل) کے ڈھانچے سے جڑے پٹھے اور جگر کے نمونے لیے۔ وہیل کی یہ قسم پہلے ہی غذا میں کمی، سمندر میں آمد و رفت، گرم ہوتے سمندر اور کیمیکل کی آلودگی کی وجہ سے معدومیت کے خطرے سے دوچار ہے۔
یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے شریک مصنف ڈاکٹر ہوان جوز الیوا کا ایک نیوز ریلیز میں کہنا تھا کہ یہ تحقیق ایک خطرے کی گھنٹی ہے۔ جنوبی ساحل پر رہنے والی یہ وہیل معدومیت کی نہج پر ہیں اور ممکنہ طور پر یہ کیمیکل ان کی آبادی میں کمی کا سبب بن رہے ہوں۔
Comments are closed.