بدھ 18؍جمادی الثانی 1444ھ11؍جنوری 2023ء

سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کے استعفے و تقرری کے معاملے کا نوٹس لے لیا

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کے استعفے و تقرری کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری قانون کو ریکارڈ سمیت 17 جنوری کو طلب کر لیا۔

سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے پراپرٹی کے مقدمے میں ڈپٹی اٹارنی جنرل کے معاونت نہ کرنے پر حکم جاری کیا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ڈپٹی اٹارنی جنرل شفقت عباسی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اٹارنی جنرل آفس سے مقدمات میں درست معاونت نہیں مل رہی، بتائیں اٹارنی جنرل کون ہے۔

دورانِ سماعت جسٹس قاضی فائز نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان کو روسٹرم پر بلایا اور سوال کیا کہ نیا اٹارنی جنرل کس کو لگایا گیا ہے؟ ڈپٹی اٹارنی جنرل شفقت عباسی نے بتایا کہ اٹارنی جنرل اشتر اوصاف ہے، جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اشتر اوصاف تو مستعفی ہوچکے ہیں اور انکا استعفیٰ منظور بھی ہو چکا ہے، نیا اٹارنی جنرل کون ہے۔ ڈپٹی اٹارنی نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر سیکرٹری قانون کو طلب کرلیا اور ہدایت کی کہ  17 جنوری کو سیکریٹری قانون کو اٹارنی جنرل کے استعفیٰ اور نئے اٹارنی جنرل کی تقرری کے ریکارڈ کے ساتھ  عدالت میں پیش ہوں۔

You might also like

Comments are closed.