اسلام آباد: ملک میں نیا سال شروع ہوتے ہی مہنگائی بڑھنے کا سلسلہ بھی ساتھ ساتھ جاری ہے۔ نئے برس کے پہلے ہی ہفتے میں 23 اشیائے ضروریہ کی قیمت میں اضافہ ہوگیا۔
وفاقی ادرہ شماریات کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق جنوری کے ابتدائی ہفتے میں مہنگائی کی شرح 1.09 فی صد بڑھی جب کہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی میں 30.60 فی صد اضافہ ریکارڈ ہوا۔
رپورٹ کے اعداد و شمار میں تبایا گیا ہے کہ نئے سال کے پہلے ہی ہفتے میں مجموعی طور پر 23 اشیائے ضروریہ مہنگی ہو گئی نب کہ 19 کی قیمتوں میں استحکام رہا اور صرف 9 اشیا ایسی ہیں جن کی قیمت میں کمی ہوئی۔
ملک میں ایک ہفتے کے دوران مہنگی ہونے والی اشیا میں لکڑی،نمک پاؤڈر،سادہ روٹی، پیاز ،لہسن،مٹن،بیف،چکن،آٹا،دال مونگ،دال ماش،دال چنا،ایری سکس چاول،دہی اورکھلا تازہ دودھ سمیت دیگر اشیا شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران 19 اشیائے صرف کی قیمتوں کو استحکام رہا جب کہ جو 9 اشیا سستی ہوئی ہیں، ان میں آلو،،ٹماٹر، انڈے، چینی،ویجی ٹیبل گھی،ایل پی جی اوردال مسور شامل ہیں۔
مہنگائی کے اعداد و شمار کے مطابق ہفتہ وا ر بنیادوں پر گزشتہ ہفتے کے دوران چکن16.09فیصد،باسمتی ٹوٹا چاول5.16فیصد، آٹا 4.87فیصد،پیاز2.65فیصد،روٹی 1.24فیصد،نمک1.07فیصد اوردال مونگ1.02فیصد مہنگی ہوئی جبکہ آلو4.61 فیصد،ٹماٹر1.17 فیصد،ویجی ٹیبل گھی0.71فیصد،انڈے1.31 فیصد ایل پی جی0.85فیصد،چینی0.24 فیصد، اور دال مسور0.05فیصد سستی ہوئیں۔
حساس قیمتوں کے اعشاریہ(ایس پی آئی) کے لحاظ سے گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں ملک میں مہنگائی کی شرح30.60فیصد رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدن رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں29.60فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں30.06فیصد اضافہ ہوا۔
اس کے علاوہ 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں31.88فیصد، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 32.92فیصد رہی۔44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 30.59فیصدرہی۔
Comments are closed.