منگل10؍جمادی الثانی 1444ھ3؍جنوری2023ء

ملک بھر میں مارکیٹیں ساڑھے 8 اور شادی ہال 10 بجے بند کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد: حکومت نے ملک بھر توانائی بچت پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے مارکیٹیں ساڑھے 8 بجے اور شادی ہال 10 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں توانائی کی بچت سے متعلق اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی، جس کے مطابق بازار، ریستوران اور دیگر مقامات کے اوقات کار تبدیل کرنے کی توثیق کی گئی۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ملک بھر میں مارکیٹیں ساڑھے 8 بجے شب اور شادی ہال 10 بجے شب بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے پاور ڈویژن کی سفارش پر توانائی بچت پالیسی کے نفاذ کی منظوری دی، جو فوری طور پر ملک بھر میں نافذ العمل ہوگی۔

وفاقی وزرا کے ساتھ میڈیا بریفنگ کے دوران وزیر دفاع نے کہا کہ ہماری عادات و اطوار باقی دنیا سے مختلف ہے، ہمیں اپناطرز زندگی بدلنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آج کے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کوئی لائٹ نہیں جل رہی تھی۔ اجلاس مکمل طور پر سورج کی روشنی میں ہوا۔ کابینہ نے فیصلہ کیا کہ سرکاری محکموں میں 30 فی صد بجلی بچائی جائے گی۔ اس کے علاوہ توانائی بحران پر قابو پانے کے لیے دیگر ذرائع کا استعمال بھی کیا جائے گا۔

وزیر دفاع نے بتایا کہ فیکٹریوں میں اب غیر موثر پنکھے نہیں بنائے جائیں گے۔ملک میں صرف پنکھے 12 ہزار میگا واٹ بجلی استعمال کرتے ہیں۔ ملک میں اسٹریٹ لائٹس50فیصد آن ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے ممالک پہلے سے ایسے ماڈلز پر چل رہے ہیں جب کہ ہم نے خود کو دوسرے ممالک سے الگ رکھا ہوا ہے۔ یہاں پر مارکیٹیں آدھی رات کے بعد بھی کھلی رہتی ہیں اور دفاتر کا بھی یہی حال ہے ۔

خواجہ آصف نے کہا کہ اللہ کی عطا کی گئی روشنی سے فائدہ اٹھانے کے بجائے ہم لائٹس جلاتے ہیں۔ دکانیں صبح کے بجائے دوپہر 12یا ایک بجے کھلتی ہیں۔ ہمیں گھروں میں بھی سورج کی روشنی استعمال کرنی چاہیے۔ گرمیوں میں ہم 29ہزار میگاواٹ بجلی استعمال کرتے ہیں۔

وزیر دفاع نے کہا کہ یکم فروری کے بعد پرانے بلب تیار نہیں کیے جائیں گے۔ غیر معیاری پنکھے بھی اب نہیں بنیں گے جب کہ غیر معیاری پنکھوں پر اضافی ڈیوٹی عائد کی جائے گی۔ فیول کی بچت کے لیے ملک بھر میں الیکٹرک بائیکس کو فروغ دیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ صرف موٹرسائیکل کی مد میں 3ارب ڈالر کا فیول استعمال ہو رہا ہے۔ الیکٹرک بائیکس کے فروغ سے اس 3 ارب ڈالر کی بچت ہوگی۔

وزیر دفاع نے کہا کہ پانی کی بچت کے لیے بھی ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے۔ علاوہ ازیں بلڈنگ بائی لاز میں بھی تبدیلی کی جائے گی۔ہم قدرتی توانائی کے بجائے توانائی کو خود پیدا کرتے ہیں، جس پر پیداواری لاگت آتی ہیں۔کاروباری بندشوں سے متعلق تاجر حضرات سے گفتگو ہوئی ہے، وہ اس اقدام پر رضامند ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پالیسی کے نتیجے میں شادی ہال، ریستوران اور  مارکیٹوں کے اوقات کار کی پابندی سے 62 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ غیر موثر پنکھوں کا استعمال ترک کرنے سے 15 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ گرمیوں میں استعمال ہونے والی بجلی میں سے 5300 ائرکنڈیشنڈ اور باقی بجلی پنکھوں اور لائٹوں کی مد میں استعمال ہوتی ہے۔ایک سال میں گیزرز کے اندر کونیکل بیفلز نصب کیے جائیں گے، اس سے گیس کی بچت کے ساتھ 92 ارب روپے کی بچت متوقع ہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ توانائی بچت سے متعلق پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کے ذریعے آگاہی مہم چلائی جائے گی۔ پیمرا نجی ٹی وی چینلز اور ریڈیو چینلز کے ذریعے توانائی بچت کی مہم کو یقینی بنائے گی۔ علاوہ ازیں ورک فرام ہوم کی تجویز پر کمیٹی حتمی سفارشات مرتب کرے گی۔

You might also like

Comments are closed.