ہفتہ 7؍جمادی الثانی 1444ھ31؍دسمبر 2022ء

چیلنجز سے نمٹنے کیلیے قومی اتفاق رائے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

response

کراچی: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان انتہائی نازک موڑ سے گزر رہا ہے اور اس موقع پر معیشت اور دہشت گردی کے درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے قومی اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاکستان نیول اکیڈمی کراچی میں 118ویں مڈشپ مین اور 26ویں شارٹ سروس کمیشن کی کمیشننگ پریڈ کا انعقاد کیا گیا، اس موقع پر  چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر مہمان خصوصی تھے۔

پاکستان نیول اکیڈمی پہنچنے پر چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے آرمی چیف کا استقبال کیا۔ آرمی چیف نے تربیت کی کامیابی سے تکمیل اور پاکستان کی میری ٹائم سرحدوں کے محافظ بننے پر کمیشننگ  حاصل کرنے والوں کو مبارکباد دی۔

آرمی چیف نے کہا کہ میری ٹائم ڈومین مسلسل بدل رہی ہے۔ تکنیکی ترقی کی وجہ سے صرف وہی بحری افواج غالب ہوں گی اور موثر ثابت ہوں گی جو پیشہ ورانہ مہارت اور جنگ کے جدید رجحانات سے ہم آہنگ ہوں گی۔ آرمی چیف نے پاکستانی کیڈٹس اور دوست ممالک کے کیڈٹس کو معیاری تعلیم دینے پر پاکستان نیول اکیڈمی کو سراہا۔

آرمی چیف نے نوجوان افسران کو مستقبل کے لیڈروں کے طور پر اپنے طرز عمل، کردار، پیشہ ورانہ ذہانت اور دور اندیشی سے رہنمائی کرنے کا مشورہ دیا۔آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان اپنے ایک انتہائی نازک موڑ سے گزر رہا ہے اور اس کے لیے معیشت اور دہشت گردی کے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے قومی اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔

مہمان خصوصی نے انعام یافتگان میں انعامات تقسیم کیے۔ لیفٹیننٹ کاشف عبدالقیوم پی این کو ان کی مجموعی بہترین کارکردگی پر قائداعظم گولڈ میڈل دیا گیا۔مڈشپ مین نوفیل ملک کو ان کی مجموعی بہترین کارکردگی پرتلوار سے نوازا گیا۔

بعد ازاں آرمی چیف نے ملیر گیریژن کا دورہ کیا جہاں انہوں نے یادگار شہدا پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔آرمی چیف نے ملیر گیریژن میں کراچی کور، رینجرز اور دیگر سی اے ایف کے افسران سے بھی خطاب کیا۔آرمی چیف نے جدید جنگ کے پیشے اور تقاضوں پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

قبل ازیں آمد پر کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے آرمی چیف کا استقبال کیا۔

You might also like

Comments are closed.