اسلام آباد:الیکشن کمیشن اور وزارت قانون نے4 ماہ میں بلدیاتی انتخابات کروانے پر رضا مندی کا اظہار کر دیا جبکہ وزارت داخلہ نے اس حوالے سے مشاورت کرنے کے لئے وقت مانگا ہے، تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات میں تاخیر سے متعلق کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں تحریری جواب جمع کرادیا ہے
الیکشن کمیشن نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن اور وزارت قانون چار ماہ میں الیکشن کرانے پر تیار ہیں تاہم وزارت داخلہ مشاورت کے بعد جواب دے گی،الیکشن کمیشن نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں بتایا کہ عدالتی حکم پر الیکشن کمیشن حکام اٹارنی جنرل کے پاس گئے، اٹارنی جنرل نے وزیر قانون سے رابطہ کیا، تو وزیرقانون نے ابتدائی طور پر چھ ماہ میں الیکشن کا کہا.
الیکشن کمیشن کے مطابق وزیر قانون سے 120دنوں میں انتخابات کرانے پر اصرار کیا تو بعد میں وزیر قانون نے 4ماہ بعد الیکشن کرانے پر رضامندی ظاہر کی،اٹارنی جنرل نے وزارت داخلہ حکام سے بھی رابطہ کیا تو وزیرداخلہ کی جانب سے حکام نے جواب سے آگاہ کیا کہ وزیر داخلہ اکیلے وعدہ نہیں کر سکتے، اس کے لئے حکومت سے مشاورت ضروری ہے،الیکشن کمیشن نے اپنے تحریری جواب میں بلدیاتی اخراجات کی تفصیل بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرائی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو انتخابات کے لئے 15کروڑ 72لاکھ 48ہزار روپے مختص کئے گئے تھے،تحریری جواب میں بتایا گیا کہ بلدیاتی انتخابات پر اب تک 5کروڑ 52لاکھ 57ہزار روپے خرچ ہو چکے ہیں، اس رقم سے بیلٹ پیپرز، الیکشن میٹیریل، سٹیشنری اور پیٹرولیم چارجز کی ادائیگی کی گئی ہے۔
Comments are closed.