اسلام آباد: پاکستان بھر میں آج یوم سقوط ڈھاکا منایا جا رہا ہے۔قوم میں ملک کے دو ٹکڑے ہونے کی تلخ یادیں ایک بار پھر تازہ ہو رہی ہیں۔
یوم سقوط ڈھاکا کی مناسبت سے ملک بھر میں سیاسی و سماجی تنظیموں کے تحت مختلف پروگرام، تقریبات اور سیمینارز منعقد کیےجا رہے ہیں، جس میں سقوط ڈھاکا کی وجوہات، اس دوران پیش آنے والے واقعات اور بعد کے حالات پر تقاریر و مذاکرے کیے جا رہے ہیں۔
سانحہ مشرقی پاکستان (سقوط ڈھاکا) 16دسمبر 1971ء کو پیش آیا تھا۔اسی برس 26 مارچ کو بھارت کی ناپاک سازشوں کے نتیجے میں جنگ کا آغاز ہوا اور 16 دسمبر کو مشرقی پاکستان علیحدہ ہوگیا ، جس سے پاکستان آبادی اور رقبے کے لحاظ سے ایک بڑی ریاست سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
بعد ازاں حکومت کی جانب سے مشرقی پاکستان کی علاحدگی کی وجوہات جاننے کے لیے حمود الرحمن کمیشن بھی بنایا گیا تھا۔ آج سقوط ڈھاکا کو 51 برس مکمل ہو چکے ہیں جب کہ اس کے محرکات میں بھارت کے مذموم اور ناپاک عزائم بھی دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکے ہیں۔
علیحدگی کے 51 برس بعد ماضی کی تلخ یادیں تازہ ہیں، تاہم یہ افسوس ناک دن ماضی سے سبق لینے اور دشمن کی چالوں سے خبردار رہنے کی یاد دہانی کراتا ہے۔
Comments are closed.