کراچی:گھوٹکی میں سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی ڈیڑھ سو من سرکاری کتابیں کباڑمیں فروخت کا انکشاف ہونے پرسندھ ہائیکورٹ نے نوٹس لے لیا۔
منگل کو سندھ ہائیکورٹ میں سندھ میں سکولوں کی خستہ حالی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں گھوٹکی میں سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی ڈیڑھ سو من سرکاری کتابین کباڑ میں فروخت کا انکشاف ہوا ہے۔سندھ ہائی کورٹ کے جج صلاح الدین پہنورنے نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین اینٹی کرپشن کو تحقیقات کا حکم دے دیا۔
افسوس حکومت سندھ ۔ ۔ ۔ ۔ زندہ ہے بھٹو زندہ ہے شہید رانی محترمہ کی مونو گرام والی کتابیں بجاے کسی سندھ کے وارث کو ملتی بجاے اس کے کہ کباڑ خانے والے کو مل گئ اگر کسی سندھ کے غریب بچے کو ملتی تو وہ پڑتا لکھتا شعور آتا تو زرداری معافیہ کے منشور کو کون اجاگر کرتا۔ شیم شیم شیم pic.twitter.com/jd9LNvfyqn
— Muhammad Bin Zahoor 🇸🇦 🇵🇰 (@Muhammadbinza) December 11, 2022
جج صلاح الدین پہنورنے کہا کہ ایماندارافسران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے۔ کمیٹی ڈیڑھ سو من کتابوں کی کباڑ میں فروخت کی تحقیقات کریں۔سندھ ہائی کورٹ نے گیارہویں اور بارہویں کلاس کی کتابوں کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بورڈ کو بھی طلب کرلیا۔
جج صلاح الدین پہنورنے حکم دیا کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج گھوٹکی کالج کی زمین سے تجاوزات کا خاتمہ کرائیں۔ سیشن جج گھوٹکی یقین بنائیں کہ کالج کی تعمیر کے کام کی سربراہی کریں۔سندھ ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ ڈی ایس آر رینجرز قبضہ ختم کرانے کے لیے مکمل فورس فراہم کریں۔
Comments are closed.