بیجنگ: وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ چین کا اعلامیہ جاری،پاکستان اور چین کا سی پیک سے متعلق منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کرنے پر اتفاق ہوگیاہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کے دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان متعدد معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہوئے،چینی صدر نے جلد دورہ پاکستان کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کا عہد کیا جبکہ انہوں نے تمام تصفیہ طلب تنازعات کو مخلصانہ بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی اہمیت پر زور دیا، وزیراعظم شہبازشریف کے دورہ چین اور چینی قیادت سے ملاقاتوں کا 47نکاتی اعلامیہ جاری کردیاگیا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے یکم نومبر 2022 سے عوامی جمہوریہ چین کا دو روزہ سرکاری دورہ کیا۔ عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ وزیر اعظم کا پہلا دو طرفہ دورہ تھا۔ دورے کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف سے چین کے صدر شی جن پنگ نے ملاقات کی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے وزیراعظم لی کی کیانگ سے بھی ملاقات کی۔اس کے علاوہ نیشنل پیپلز کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین لی ژانشو سے بھی ملاقات کی۔
وزیر اعظم نے چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری کے طور پر دوبارہ منتخب ہونے پر صدر شی جن پنگ کو مبارکباد پیش کی، ان کی قیادت، دانشمندی، وڑن اور ترقی کے عوام پر مبنی فلسفے کی تعریف کی اور ان کے تعاون کو سراہا۔ پاک چین تعلقات کی مسلسل ترقی کے لیے۔ وزیراعظم نے صدر شی جن پنگ کا دورہ پاکستان پر خیرمقدم کیا۔ صدر شی نے کہا کہ وہ جلد از جلد دورہ کریں گے۔
چین نے اس مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے اور متاثرہ علاقوں کی بحالی کے بعد کے منصوبوں میں پاکستان کو مدد کی پیشکش جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ دونوں فریقین نے وزیر خارجہ کے اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے تین سیشنوں کے نتائج کا اطمینان کے ساتھ جائزہ لیا اور اس کی اگلی میٹنگ 2023 کے پہلے نصف میں اسلام آباد میں جلد از جلد منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔ فریقین نے اسٹریٹجک مواصلات کو گہرا کرنے کے لیے دو طرفہ تعاون کے مختلف میکانزم کے کلیدی کردار کو نوٹ کیا اور ترجمانوں کے ڈائیلاگ اور ہتھیاروں کے کنٹرول اور تخفیف اسلحہ سے متعلق مشاورت کا خیرمقدم کیا۔ وزیر اعظم نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی)کی اعلی معیار کی ترقی کے لیے اپنی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کی کامیابی کو اجاگر کیا۔
رہنماوں نے 27 اکتوبر 2022 کو 11ویں سی پیک جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی (JCC) کے اجلاس کا نوٹس لیا، جس میں جاری منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اور CPEC کی اعلی معیار کی ترقی کی رفتار کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے کراچی سرکلر ریلوے کو فعال طور پر آگے بڑھانے پر بھی اتفاق کیا، جو پاکستان کے سب سے بڑے شہر کے لیے ایک فوری ضرورت تھی۔ گوادر بندرگاہ کی اہمیت کو سی پیک کے اہم منصوبے اور کراس ریجنل کنیکٹیویٹی میں ایک اہم نوڈ کے طور پر تسلیم کرتے ہوئے، دونوں اطراف نے کلیدی منصوبوں کی تکمیل پر اطمینان کا اظہار کیا اور گوادر بندرگاہ کے دیگر متعلقہ منصوبوں پر پیش رفت کو تیز کرنے پر اتفاق کیا۔ زون16 CPEC کے تحت زراعت، کان کنی، آئی ٹی، سماجی و اقتصادی ترقی کے شعبوں میں تعاون کو تیز کرنے کے لیے قیادت کے اتفاق رائے کے مطابق، فریقین نے اس سال کے شروع میں شروع کیے گئے صحت، صنعت، ڈیجیٹل اور گرین کوریڈورز پر مزید تعمیر پر اتفاق کیا۔ متعلقہ تعاون کو انجام دیں۔
Comments are closed.