لاہور:وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ادارے نے سوچا ہو گا عمران خان کو سپورٹ کرتے ہیں شاید پاکستان کی حالت بہتر ہو جائے لیکن جس ادارے نے عمران نیازی کو پالا اس نے اسی کے خلاف زہر اگلنا شروع کر دیا، ڈائن بھی 3 گھر چھوڑ کر حملہ کرتی ہے لیکن عمران نیازی نے افواج پاکستان پر تابڑ توڑ حملے کیے ۔
یوٹیوبرز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عمران خان کے لیے اپنی ذات پاکستان کو نقصان پہنچنے سے زیادہ ہے،سعودی عرب نے عمران خان کو 14 یا 18 کروڑ کی گھڑی تحفے میں دی تھی، عمران خان نے تحفہ بیچ کر پیسے اپنی جیب میں ڈال دیے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے تحفے بیچ کر تحفے دینے والے ملک کے سربراہ کی توہین کی، عمران خان نے تحفے توشہ خانہ میں جمع کرانے سے پہلے فروخت کیے، تحفے پہلے فروخت کیے گئے پھر اس کا ایک حصہ توشہ خانہ میں جمع کرایا گیا،
ان کا کہنا تھا کہ مجھے جو تحفہ ملا وہ عمران خان کو ملنے والی گھڑی سے بھی زیادہ مہنگا ہے، میں نے وہ تحفہ توشہ خانے میں جمع کرا دیا،عمران خان، آپ جلسوں میں اپنی کارکردگی بتانے سے قاصر ہیں، صرف چور ڈاکو کہتے رہتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ دھکا اسٹارٹ گاڑی بھی چل پڑتی ہے مگر عمران خان نہیں چل پائے، عمران خان نے پاک فوج کے جوانوں اور شہدا کو بھی نہیں چھوڑا، لوگوں کے گھر والوں اور بچوں کو بھی نہیں بخشا، میں سمجھتا ہوں کہ جو وطن کا نہیں وہ کسی کا نہیں۔ سعودی عرب سے ہمارا روحانی اور دلی رشتہ ہے، سعودی عرب کے دوریمیں محمد بن سلمان سے اچھے ماحول میں ملاقات ہوئی، انہوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کی یقین دہانی کروائی ہے، سعودی ولی عہد جلد پاکستان تشریف لانے والے ہیں، پاکستان آمد پر ان کا شاندار اور پرتپاک استقبال کیا جائے گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ چین ہمارا ہمسایہ اور دوست ملک ہے، یہ دوستی اور بھی مضبوط ہوئی جب سی پیک مںصوبہ شروع ہوا، چین کے تعاون سے بجلی، سڑکیں اور دیگر انفرااسٹرکچر کے منصوبے شروع ہوئے، جلد ہی چین بھی جانے والا ہوں۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان حالیہ بارش اور سیلاب کی وجہ سے بے پناہ متاثر ہوا ہے، سیلاب کی وجہ سے 40 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے، سیلاب سے 13000 کلومیٹر سے زائد سڑکیں اور 40 لاکھ ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئیں، لاکھوں متاثرہ گھرانوں میں 70 ارب روپے سے زائد رقم وفاقی حکومت تقسیم کرچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے مذموم مقاصد کے لئے دھرنے اور لانگ مارچ شروع کئے ہیں، 2014 میں چینی صدر کی آمد پر بھی دھرنے تھے، چینی صدر نے خود ان سے درخواست کی تھی کہ 3 دن کے لئے اٹھ جائیں، ان کی وجہ سے چینی صدر کے دورے میں 7 ماہ تاخیر کا شکار ہوا، 4 سال میں انہوں نے کیا کیا ہیکہ یہ دوبارہ دھرنے دینے چلے ہیں، اس شخص کی نظر میں بس میں ہی ہوں اور کچھ نہیں۔
آرمی چیف کی تقرری کے حوالے سے سوال پر شہباز شریف نے کہا کہ ایک کاروباری شخصیت میرے پاس عمران نیازی کا پیغام لے کر آئے کہ عمران خان آرمی چیف کی تقرری اور انتخابات کی تاریخ پر مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، عمران خان کو جواب بھجوایا کہ مذاکرات کے لئے تیار ہوں لیکن آرمی چیف کی تقرری ایک آئینی معاملہ ہے، اس پر کوئی مذاکرات نہیں کروں گا، دعا ہے یہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہوجائے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ہم سے ہاتھ ملانا بھی گوارا نہیں کرتے تھے، ان کا جواب ہوتا تھا کہ یہ چور ڈاکو مجھ سے این آر او مانگتے ہیں، عمران خان پہلے ہاتھ ملانا پسند نہیں کرتے تھے اب کہتے ہیں بات کرلیں، مخلوط حکومت دن رات محنت اور کوشش کر رہی ہے
Comments are closed.