کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اہل کراچی اپنی حق تلفی، شہر کی ابتر حالت اور عوامی مسائل کو اپنا مقدر سمجھنے اور قبول کرنے کے بجائے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے اپنا حق لینے کے لیے اُٹھیں، جماعت اسلامی کی”حق دو کراچی تحریک“ کا حصہ بنیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ جماعت اسلامی نے ماضی میں بھی شہر کو تعمیرو آباد کیا تھا اور آئندہ بھی کرے گی، عوام شہر کو تباہ و برباد کرنے والوں کو مسترد کردیں اور 28اگست کو ترازو پر مہر لگا کر جماعت اسلامی کے میئر کو کامیاب بنائیں، ووٹر لسٹوں میں بڑے گھپلے اور خرابیاں پیدا کی گئی ہیں اس لیے جس ووٹر کا ووٹ جہاں بھی ووٹ ہو وہ ترازو پر مہر لگائے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ روزانہ لاکھوں شہری منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کرتے ہیں اور شدید ذہنی و جسمانی اذیت سے دوچار ہوتے ہیں، کے الیکٹرک کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن بنا کر رکھ دی ہے، وفاقی حکومت اور نیپرا عوام کو ریلیف دلوانے کے بجائے کے الیکٹرک کی سہولت کار بنی ہوئی ہیں اور تمام حکمران پارٹیاں بھی کے الیکٹرک کے خلاف کوئی بات نہیں کرتیں۔ صرف جماعت اسلامی وہ واحد جماعت ہے جس نے ہمیشہ کے الیکٹرک کے خلاف کراچی کے عوام کا مقدمہ لڑا ہے اور شہر کے ہر اہم مسئلے پر آواز اُٹھائی ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ بد قسمتی سے شہر کا مینڈیٹ لینے والی جماعتوں نے ہی شہر کو تباہ و برباد کیا، ایم کیو ایم نے ہمیشہ کراچی کے مینڈیٹ کا سودا کیا اور آج بھی وڈیروں اور جاگیرداروں کو تقویت دی جا رہی ہے۔پیپلز پارٹی 14سال سے سندھ پر مسلط ہے، کراچی کی تباہی و بربادی میں سب سے زیادہ حصہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کا ہی رہا ہے اور افسوس کہ پی ٹی آئی نے بھی ساڑھے تین سال میں کراچی کے لیے نہ صرف عملاًکچھ نہیں کیا بلکہ ایم کیو ایم کے ساتھ مل کر کوٹہ سسٹم میں غیر معینہ مدت تک اضافہ کیا اور 2017‘ نواز لیگ کے دور میں ہونے والی جعلی مردم شماری کو حتمی شکل دی جس میں کراچی کی آدھی آبادی کو غائب کر دیا گیا۔
Comments are closed.