اسلام آباد: حکومت کی جانب سے بجٹ میں ٹیکس عائد کرنے، تنخواہ دار طبقے سے ریلیف واپس لینے، بجلی کی قیمتیں بڑھانے اور پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں تاریخی اضافے کے نتیجے میں مہنگائی کے ستائے عوام پر مزید مہنگائی کی تلوار لٹکا دی گئی-
وزارت خزانہ کی جانب سے ماہانہ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ جاری کی گئی ہے، جس میں عندیہ دیا گیا ہے کہ توانائی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ملک میں مہنگائی مزید بڑھ سکتی ہے- رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مہنگائی کی وجہ سے لوگوں کی قوت خرید متاثر ہو رہی ہے جب کہ اسٹیٹ بینک بھی شرح سود کو مزید بڑھا سکتا ہے-
وزارت خزانہ نے اپنی رپورٹ میں شرح سود میں اضافے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی ڈیمانڈ منیجمنٹ پالیسی مؤثر نہیں۔ بیرونی ممالک مہنگائی کو قابو کرنے کے لیے شرح سود بڑھا رہے ہیں- ان ممالک میں کساد بازاری کا اندیشہ ہے- مہنگائی کی موجودہ لہر کا تعلق بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافے سے ہے۔ ایکسچینج ریٹ میں مسلسل کمی سے مہنگائی بڑھ اور لوگوں کی قوت خرید کم ہورہی ہے۔
Comments are closed.