بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

امپورٹڈ حکومت تسلیم نہیں کروں گا، وزیر اعظم

imported

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب میں اعلان کیا ہے کہ کسی صورت امپورٹڈ حکومت کو کبھی تسلیم نہیں کروں گا، عوام میں نکلوں گا، پارٹی شروع کی تو 3 اصولوں پر چلا ہوں، خود داری اور انصاف پر بات کرنا چاہتا ہوں، سپریم کورٹ کے فیصلے سے مایوسی ہوئی، عدلیہ کی عزت کرتا ہوں، ایک ہی دفعہ آزاد عدلیہ کی تحریک کے دوران جیل گیا۔

قوم سے خطاب میں وزیر اعظم کا کہنا تھاکہ اتوار کو عشاء کے بعد سب نے نکلنا ہے اور پر امن احتجاج کرنا ہے، آپ نے جمہوریت اور سالمیت کی حفاظت کرنی ہے، ضمیر خرید کر ڈرامے کے خلاف احتجاج کرنا ہے، مہذب معاشرے میں عدلیہ گارڈین ہوتی ہے، ڈپٹی اسپیکر نے جو اسمبلی ملتوی کی اس کی وجہ کیا ہوئی؟ میں چاہتا تھا کہ سپریم کورٹ کم از کم اس مراسلے کو دیکھ تولیتی، سپریم کورٹ دیکھتی کہ کیا ہم سچ بول رہے ہیں کہ نہیں؟ جو ہم کہہ رہے ہیں کہ جو رجیم چینج کی سازش ہے دیکھ تو لیتے,63 اے کھلے عام ہارس ٹریڈنگ ہو رہی ہے، سوشل میڈیا کا زمانہ ہے بچے بچے کو پتہ ہے، عدالیہ سے امید تھی کہ اس معاملے پر سو موٹو ایکشن لے، یہ مذاق بن گیا ہے ملک کی جمہوریت کا، پنجاب میں لوگ بند ہیں، یہ کوئی جمہوریت نہیں ہے، یہ سب سے تکلیف دہ ہے، عدلیہ کا فیصلہ تسلیم کیا، بہت مایوس ہوں، انصاف کے ادارے اور عوام یہ تماشا دیکھ رہے ہیں، کبھی ایسی چیز مغربی جمہوریت میں نہیں دیکھی، قوم کو بھی کہتا ہوں کہ باہر سے سازش ہو رہی ہے، یہ آپ نے اپنے بچوں کا مستقبل بچانا ہے، آپ نہیں کھڑے ہوں گے تو کسی نے آپ کو نہیں بچانا۔

مراسلے کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھاکہ یہ جو مراسلہ ہے، یہ سائفر ہوتا ہے، یہ میسج ٹاپ سیکرٹ ہوتا اس لیے میڈیا کو نہیں دیتا، سائفر میسج کو عوام کو نہیں دےسکتا ورنہ دوسرےملکوں کو کوڈ پتا لگ جائے گا، ہمارے سفیر کی امریکی آفیشل کی ملاقات ہوئی، اس نے کہا کہ عمران خان کو روس نہیں جانا چاہیے تھا، سفیر نے بہت کوشش کی بتانے کی لیکن اس نے کہا کہ نہیں یہ عمران نے فیصلہ کیا۔

عمران خان کا کہنا تھاکہ ہم 22 کروڑ لوگوں کیلئے کتنی توہین ہے کہ منتخب سربراہ کو حکم دے رہا ہے کہ آپ کا وزیراعظم بچ جاتا ہے تو مشکلات آئیں گی، اگر ہم نے ایسی ہی زندگی گزارنی ہے تو خود سے سوال پوچھیں کہ ہم آزاد ہوئے کیوں تھے؟، اپوزیشن جب عدم اعتماد لیکر آئی تو اپنی حکومت اور اسمبلی ختم کردی تاکہ عوام منتخب کریں، یہ کس جمہوریت میں اسطرح کے وزیراعظم بنتے ہیں، یہ سب ایک دوسرے کو چور کہتے تھے، ان کا مقصد عوام کی سیاست نہیں، ان کا پہلا کام نیب اور کرپشن کیسز ختم کرنے ہیں، ان کو ڈر یہ ہے کہ ان کے کیسز آنے لگے ہیں اور قوم نے نظر رکھنی ہے، انہوں نے کبھی نیوٹرل امپائر سے میچ نہیں کھیلا۔

وزیر اعظم کا مزید کہنا تھاکہ اپوزیشن کو جمہوریت کی فکر ہے تو الیکشن کا اعلان کریں تو دیکھیں عوام کس کو ووٹ دیتی ہے۔

You might also like

Comments are closed.