بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

عمران خان نے گزشتہ روز سویلین مارشل لا نافذ کیا ،شہباز شریف

اسلام آباد:قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران نیازی نے آئین شکنی کر کے سول مارشل لاء نافذ کیا، جلد بازی میں رولنگ دی گئی، تحریک عدم اعتماد پر شکست کے خوف سے جمہوریت کو مسخ کیا گیا،اگر کوئی بیرونی خط تھا تو 24 مارچ کو تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کیوں منظور کی گئی ۔

شہباز شریف نے متحدہ اپوزیشن رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران نیازی نے کل سویلین مارشل لا نافذ کیا، 3 نومبر 2007 کو مشرف نے بھی یہی غیر آئینی حرکت کی تھی، عمران خان اور ان کے حواریوں نے آئین کی واضح خلاف ورزی کی، گزشتہ دن ملکی سیاست میں سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا، تحریک کو ہر صورت کل ووٹنگ کیلئے پیش کیا جانا تھا، عمران نیازی نے ڈپٹی اسپیکر کو اپنا آلہ کار بنایا، انہوں نے جمہوریت کو مسخ کیا، آئین شکنی کی۔

لیگی رہنما نے کہا کہ اگر کوئی بھاشن امریکا سے آیا تھا یا اس پر اعتراض تھا تو 24 مارچ کو اس پر بات کیوں نہیں کی گئی، اس پر اعتراض کیوں نہیں اٹھایا، یہ سب ایک سوچ سمجھ کے ساتھ کیا گیا، عمران نیازی کو شکست فاش ہونے جارہی تھی یہ اس کا سامنا نہیں کر سکتے تھے، جمہوریت کو مسخ کیا اور آئین توڑا، ہمارے سفیر اسد خان نے ٹوئٹ کیا کہ 16 مارچ کو امریکی سیکرٹری ڈونلڈ لو نے دعوت دی ، دعوت 16 مارچ کو ہوئی اور خط 7 مارچ کو موصول ہوا، 16 مارچ کی دعوت میں شکر ادا ہورہا ہے، یا تو یہ بات غلط ہے جو سفیر نے ٹوئٹ کی، اگر 7 مارچ کو کوئی میٹنگ ہوئی تو 16 مارچ کی دعوت کا شکریہ کس بات کا، یہ دونوں متضاد باتیں ہیں، اگر دھمکی دی گئی تھی 7 مارچ سے لیکر 24 مارچ تک اس وقت آرٹیکل 5 کی بات کیوں نہ کی گئی۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ 24 مارچ کو اسپیکر قومی اسمبلی نے ایوان کی منشا کے مطابق عدم اعتماد کو ایجنڈا میں شامل کیا، ایک لیگل عمل کے مطابق ایجنڈا ایٹم مرتب کرواتا ہے، اگر آرٹیکل 5 کے زمرہ میں کوئی چیز آرہی تو 24 مارچ کو اسپیکر نے ایجنڈا میں کیوں شامل کیا، ووٹنگ کل ہر صورت ہونا تھی، عمران نیازی کی آئینی شکنی اور فسطائی سوچ غلط آگئی، پٹی اسپیکر کو عمران نیازی نے آلہ کار بنایا۔ ہم آرٹیکل 5 کے تحت تو سب غدار ہوگئے، یہ لوگ پاکستان کے محب وطن اور ہم غدار قرار پائے، یہ آئین و قانون کے ساتھ مذاق ہے، یہ ہے وہ بنیاد جس کی بنا ہے عمران نیازی نے سازشی ذہن کے ساتھ آئیں توڑا، صدر کو پارلیمان کو تحلیل کرنے کا کوئی حق نہیں تھا آئین توڑ، آرٹیکل 2 ہاوس کی کارروائی کو تحفظ دیتا ہے، اگر آئین توڑا جائے تو یہ معاملہ معمولی نہیں ہے، پورے پاکستان کی گلی محلوں میں احتجاج کریں گے۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے کہا کوئی ماورائے آئین اقدام نہ کیا جائے، ماورائے آئین اقدام تو عمران نیازی اٹھا چکا ہے، اٹارنی جنرل نے کہا تھا ووٹنگ ہر صورت ہوگی، اگر مراسلہ آچکا تھا تو 24 مارچ کو اعتراض کیوں نہیں اٹھایا گیا، عمران نیازی اپنی سیاسی شکست کا سامنا نہیں کر سکتے تھے۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ یہ بات درست ہے کہ ایوان کی کارروائی کو کوئی چیلنج نہیں کرسکتا لیکن وہاں آئین کی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں کیا اس کو کوئی تحفظ حاصل ہے؟

انہوں نے مزید کہا کہ عمران نیازی اور صدر نے کل آئین توڑا، اب یہ معاملہ عدالت میں ہے اس پر زیادہ بات نہیں کروں گا۔

You might also like

Comments are closed.